اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی کلچر ہاؤس، نئی دہلی کے زیر اہتمام مغربی استعمار کی مشرقی تہذیبوں کے مقابل ماہیت کے موضوع پر ایک علمی نشست کا انعقاد ہوا، جس میں ہندوستان اور ایران کے محققین اور ماہرین تعلیم نے مغربی فکر اور اس کے استعماری اثرات پر مدلل گفتگو کی۔ یہ نشست بین الاقوامی کانفرنس "ہم اور مغرب" کے تسلسل میں منعقد کی گئی تھی۔
ایرانی کلچر ہاؤس، نئی دہلی کے زیر اہتمام مغربی استعمار کی مشرقی تہذیبوں کے مقابل ماہیت" کے موضوع پر ایک علمی نشست کا انعقاد ہوا، جس میں ہندوستان اور ایران کے محققین اور ماہرین تعلیم نے مغربی فکر اور اس کے استعماری اثرات پر مدلل گفتگو کی۔ یہ نشست بین الاقوامی کانفرنس ہم اور مغرب" کے تسلسل میں منعقد کی گئی تھی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب نمائندہ رہبرِ انقلاب اسلامی ایران، حجۃ الاسلام والمسلمین محمد حسین ضیائی نیا نے کہا کہ مغربی ثقافت صرف مغرب تک محدود نہیں، بلکہ اس کے اثرات مشرقی ممالک میں بھی نمایاں ہیں۔ انہوں نے آیت اللہ العظمیٰ خامنہای کے نظریات کی روشنی میں مغربی تہذیب کے بنیادی عناصر سیکولرازم، قوم پرستی اور انسان پرستی کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا۔
شعبہ فارسی، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے ڈاکٹر اخلاق آہن نے کہا کہ مغرب نے ہندوستانی اور ایرانی علمی روایتوں کو کمزور کرنے کی کوشش کی اور فارسی زبان کو نشانہ بنایا، حالانکہ صوفی شاعر مولانا روم جیسے اہلِ مشرق نے ہمیشہ عرفان و دانش کو زندہ رکھا۔
پروفیسر سید علی کاظم، یونیورسٹی علی گڑھ نے گاندھی، نہرو اور امام خمینی (رح) کے افکار کا تقابلی جائزہ پیش کیا اور بتایا کہ دونوں تحریکیں اخلاقی استقامت اور عدم تشدد کے اصولوں پر قائم تھیں۔
ڈاکٹر دیشا راجندر نے اپنی تحقیق "معرفتِ قلبی: مغربی عقلانیت سے آگے پیش کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی فلسفہ انسان کو روحانیت اور بندگیِ الٰہی سے جوڑتا ہے۔
سید تنویر احمد، جماعت اسلامی ہند نے زور دیا کہ تعلیم کو مغربی مفادات سے آزاد کرکے اخلاقی بنیادوں پر استوار نظام تعلیم کی ضرورت ہے۔
سیاسی تجزیہ کار تسلیم رحمانی نے بیان کیا کہ مغربی استعمار نے خلافتِ عثمانیہ کو ختم کر کے خطے میں فکری غلامی کو فروغ دیا۔ قمر آغا نے مزید کہا کہ اگرچہ مغرب نے ٹیکنالوجی میں برتری قائم رکھی، ایران اور ہندوستان جیسے ممالک اب اس دوڑ میں نمایاں مقام حاصل کر رہے ہیں۔
اختتام پر ایرانی کلچر ہاؤس کے سربراہ فریدالدین فریدعصر نے "ایران و ہند کے رہنماؤں کی ضد استعماری سوچ" پر مقالہ پیش کیا اور گاندھی، اقبال، امام خمینی (رح) اور امام خامنہای کے فکری اشتراکات کو اجاگر کیا۔
آپ کا تبصرہ